Sunday, July 13, 2014

RAMZAN AUR GHAREEB AWAM

My cartoon published in leading newspaper of Muzaffarabad in RAMZAN 2011

دنیا بھر میں کسی بھی قوم کا کوی بھی مزہبی تہوار ہو تو حکومت خاص طور ر سپیشل آفرز دیتی ہیں جنکا مقصد اس خاص موقعہ کے لیے لوگوں کو سہولت دینا ہوتا ہے۔ اور تمام تاجر خصوصی پیکجز سے لوگوں کے لیے سہولت کا باعث بنتے ہیں۔ لیکن ہمارے ملک میں ہر دوسری منتق کی طرح کسی بھی مذہبی تہوارہا کسی بھی فیسٹیول کومنافع خوری کا سنہری موقع سمج کر اس سے خصوصا" فاءدا اٹھایا جاتا ہے۔
رنصان شریف میں قیمتوں میں اضافہ ہماری حکومت، ایڈمنسٹریشن ، اور تاجر  بھایوں کی محبت کا ثبوت ہے۔
ہمارے ہان اب ایک رویہ بن چکا ہے کہ کسی بھی مژہبی یا سوشل ایونٹ کو اپنے پچھلے تمام خسارے پورے کرنے کے لیے سنہری موقع جانا جاتا ہے اور عوام کو خوب لوٹا جاتا ہے۔
ہم اس وقت اسراءیل کی بربریت کی بات کررہے ہیںکیا پاکستان اور کشمیر کے عوام کو ایڈمنسٹریشن کےکی نا اہلی اور مہنگاءی کے جن سے بچانے کوءی نہیں آے گا؟
اس وقت پورے ملک میں کے لیے فنڈ ریزنگ ہو رہی ہے۔ بڑے بڑےتاجر IDP's کے لیے سامان بھیج رہے ہیں جو کہ وہ عوام سے مہنگاءی کے جن کی صورت میں وصول بھی کرریے ہیں۔
حضرت  عمر فاروقؓ سے روایت ہے حضور اکرم ﷺنے فرمایا تاجروں کو رذق دیا جاتا ہے اور احتار کرنے والا ملون ہے۔ لیکن ہمارے تاجر ہضرات تو ہر ہدیث اور قول کو ایک طرف رکھتے ہوے اپنی چاندی کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔
رمضان مبارک رہمتوں برکتوں کا مہینہ۔ جہاں اگر دوسرے مسلمان ملکوں کی بات ہو تو کہا جاتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں کوی بھوکا نہیں رہتا۔
سعودی عرب میں تمام بڑے تاجر ہر چیز پر 50فیصد کمی کر دیتے ہیں اتنا ہی نہیں رمضان شریف میں تمام بڑے سرمایاکار خصوصی گودام ر ملازمیں کی بھرتی کرتے ہیں تا کی گریبوں کو ڈھونڈ کر ان تک ضرورت کی اشیا پہنچاءی جایں اور ایک ہم لاوارث قوم کے لٹے جا رہے اور کوءی پرسان حال نہیں۔ ایسے میں کوءی کیا عید کی خوشیوں کی تیاری کرے ر کوءی کیا زکات دینتے کے اہل ہو۔

No comments:

Post a Comment